بہت خوب صورت ہمارا وطن ہے
انوکھا ہے سب سے نرالا وطن ہے
سبھی رنگ کے پھول اس میں کھلے ہیں
بہشتی مناظر بھی اس کو ملے ہیں
کہیں رات رانی کی خوشبو بسی ہے
کہیں پر چنبیلی کی نکہت گھلی ہے
کہیں پر دھنک سات رنگی تنی ہے
کہیں نور کی کوئی چادر بچھی ہے
کسی سمت میں کوئی دریا رواں ہے
کہیں کوہساروں کا دل کش سماں ہے
کہیں لال پیلے ہرے قمقمے ہیں
کہیں پانیوں میں دیے جل رہے ہیں
کہیں پائے جاموں میں ٹوپی کھڑی ہے
کہیں پاؤں میں کوئی دھوتی بندھی ہے
کہیں سوٹ ساڑی کی رونق لگی ہے
کہیں گھاگھرے کی عجب دل کشی ہے
کسی کی ہتھیلی پہ مہندی رچی ہے
کسی پاؤں میں کوئی لالی لگی ہے
کسی سر پہ بالوں کے گچھے بنے ہیں
کہیں بال پیروں پہ لٹکے ہوئے ہیں
کہیں سات رنگوں کی پچکاریاں ہیں
کہ جن سے بدن بیچ گل کاریاں ہیں
کہیں گیند بلے سے لگ کر ہے اڑتی
کہیں کوئی ڈنڈے سے گلی اچھلتی
زمیں کو بچھائے کوئی سو رہا ہے
کئی خواب بھی نیند میں بو رہا ہے
کوئی پانیوں میں چھلانگیں لگاتا
خلاؤں میں کوئی ہے کرتب دکھاتا
کوئی سانپ کو اپنا ساتھی بناتا
اسے بین کی اپنی دھن پر نچاتا
کوئی اپنے انگوں کا آسن لگاتا
کوئی اپنے تن کا تماشا دکھاتا
کوئی اپنی آنکھوں سے من جیتتا ہے
اداؤں سے دنیا کا دھن جیتتا ہے
جدھر دیکھیے اک انوکھا سماں ہے
اداسی میں بھی زندگی شادماں ہے
ہر اک طرح سے یہ نیارا وطن ہے
بہت خوب صورت ہمارا وطن ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.