Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قید میں رقص

کشور ناہید

قید میں رقص

کشور ناہید

MORE BYکشور ناہید

    سب کے لیے نا پسندیدہ اڑتی مکھی

    کتنی آزادی سے میرے منہ اور میرے ہاتھوں پر بیٹھتی ہے

    اور اس روزمرہ سے آزاد ہے جس میں میں قید ہوں

    میں تو صبح کو گھر بھر کی خاک سمیٹتی جاتی ہوں

    اور میرا چہرہ خاک پہنتا جاتا ہے

    دوپہر کو دھوپ اور چولھے کی آگ

    یہ دونوں مل کر وار کرتی ہیں

    گردن پہ چھری اور انگارہ آنکھیں

    یہ میرا شام کا روزمرہ ہے

    رات بھر شوہر کی خواہش کی مشقت

    میری نیند ہے

    میرا اندر تمہارا زہر

    ہر تین مہینے بعد نکال پھینکتا ہے

    تم باپ نہیں بن سکے

    میرا بھی جی نہیں کرتا کہ تم میرے بچے کے باپ بنو

    مرا بدن میری خواہش کا احترام کرتا ہے

    میں اپنے نیلو نیل بدن سے پیار کرتی ہوں

    مگر مجھے مکھی جتنی آزادی بھی تم کہاں دے سکو گے

    تم نے عورت کو مکھی بنا کر بوتل میں بند کرنا سیکھا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Jalta Hai Badan (Pg. 117)
    • Author : Zahid Hasan
    • مطبع : Apnaidara, Lahore (2002)
    • اشاعت : 2002

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے