اچار کا مرتبان
تمہاری امی نے اپنی عزت کو مرتبانوں میں بند کر کے
مکاں کی چھت سے لٹکتے چھینکے میں رکھ دیا تھا
تمہاری امی نے بارہا تم سے یہ کہا تھا
''اچار کچا ہے' تیل کی بو مٹی نہیں ہے
ابھی نہ یہ مرتبان کھولو
ہوا اگر برتنوں میں داخل ہوئی تو الی
تمام پھانکوں کا ناس کر دے گی''
تم مگر سوچ میں پڑی ہو
''نہ جانے امی کو کیا ہوا ہے
اچار کی پھانک ہی تو ہے نا
نہ کوئی ہیرا، نہ کوئی موتی، نہ کوئی سونے کی چیز مانگی
نہ کوئی کپڑا نہ کوئی لتا نہ کوئی ساڑی''
تم اپنی معصوم اور پیاری سی انکھڑیوں میں
ہزار شکوے لئے یونہی سوچتی رہو گی
مگر جو ایک ڈر تمہاری امی کی آنکھ میں آ کے بس گیا ہے
اسے کہاں تم سمجھ سکو گی
ابھی تو تم بچپنے کی سرحد پھلانگنے ہی کی فکر میں ہو
ابھی تو تم مینڈھیاں بناتی ہو، چوٹیاں کس کے باندھتی ہو
کبھی کبھی تم سڑک پہ جا کر جھگڑتے بچوں کو ڈانٹتی ہو
تو تم کو چنی کا ہوش ہوتا ہے
اور نہ آنکھوں میں ڈر کسی کا
اگر کبھی تم زبان کا ذائقہ بدلنے کا سوچ ہی لو
اگر کبھی تم اچار کا مرتبان نیچے اتار ہی لو
نظر بچا کر اچار باہر نکال ہی لو
تو لمحہ بھر کے لئے ٹھہر کر یہ سوچ لینا
تمہاری امی نے اپنی عزت کو مرتبانوں میں بند کر کے
مکاں کی چھت سے لٹکتے چھینکے میں رکھ دیا تھا
- کتاب : Jalta Hai Badan (Pg. 106)
- Author : Zahid Hasan
- مطبع : Apnaidara, Lahore (2002)
- اشاعت : 2002
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.