ابھی مجھ سے کسی کو محبت نہیں ہوئی
ابھی مجھ سے کسی کو محبت نہیں ہوئی
سو دل کے باغ میں پھول بھی نہیں کھلے
مجھے ہر عورت کے سینے پر پستان
اور رانوں کے بیچ قوس نظر آتی ہے
ابھی محبت شروع نہیں ہوئی
میں ہر ہم بستری کے بعد بیزار ہو جاتا ہوں
اور پھر سے اس کام کے لئے تیار ہو جاتا ہوں
میں پستانوں اور رانوں میں
محبت تلاش کرنے کے کار بے سود میں مصروف ہوں
محبت کے موسم تک
عشرت کے رستے جایا جا سکتا
تو میں کب کا پہنچ گیا ہوتا
نظر کرتا ہوں تو لگتا ہے
زندگی سے کچھ اور بھی دور نکل آیا ہوں
مجھے موت سے ڈر لگنے لگا ہے
کیونکہ ابھی مجھ سے کسی کو محبت نہیں ہوئی
قتل عام جاری ہے
اگلے پڑاؤ تک
کار محبت موقوف کر دیا گیا ہے
قسمت کو کاغذ کے ٹکڑوں
اور بارود سے منسلک کر دیا گیا ہے
آبادی کا مسئلہ درپیش ہے
محبت کو کسی فارغ وقت پر اٹھا دیا گیا ہے
بہار آنے تک
یہ موسم تو طے کرنا پڑے گا
- کتاب : Jalta Hai Badan (Pg. 75)
- Author : Zahid Hasan
- مطبع : Apnaidara, Lahore (2002)
- اشاعت : 2002
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.