بارش کی نظم
یہ منحوس بارش
جواں سال گیہوں کے دانوں کو
کیچڑ کا حصہ بنانے
مرے گاؤں میں ہر برس کی طرح
آج پھر آ گئی ہے
وہ گیہوں کے خوشے جو کھلیان میں
دھوپ کے دیوتا کی عبادت میں
مصروف تھے
ان کو بارش نے آغوش میں لے لیا ہے
ہر اک کھیت میں کتنا پانی بھرا ہے
بھوک اپنی مٹا کر
یہ بارش چلی جائے گی
اور سب کھیت خالی کے خالی رہیں گے
میں نے بارش کے چہرے پہ لکھا ہر اک واقعہ
پڑھ لیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.