Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ثریا کی گڑیا

MORE BYصوفی غلام مصطفےٰ تبسم

    سنو اک مزے کی کہانی سنو

    کہانی ہماری زبانی سنو

    ثریا کی گڑیا تھی چھوٹی بہت

    نہ دبلی بہت اور نہ موٹی بہت

    جو دیکھو تو ننھی سی گڑیا تھی وہ

    مگر اک شرارت کی پڑیا تھی وہ

    جو سوتی تو دن رات سوتی تھی وہ

    جو روتی تو دن رات روتی تھی وہ

    نہ امی کے ساتھ اور نہ بھیا کے ساتھ

    وہ ہر وقت رہتی ثریا کے ساتھ

    ثریا نے اک دن یہ اس سے کہا

    مری ننھی گڑیا یہاں بیٹھ جا

    بلایا ہے امی نے آتی ہوں میں

    کھٹولی میں تجھ کو سلاتی ہوں میں

    وہ نادان گڑیا خفا ہو گئی

    وہ روئی وہ چلائی اور سو گئی

    اچانک وہاں اک پری آ گئی

    کھلی آنکھ گڑیا کی گھبرا گئی

    تو بولی پری مسکراتی ہوئی

    سنہری پروں کو ہلاتی ہوئی

    ''ادھر آؤ تم مجھ سے باتیں کرو

    میں نازک پری ہوں نہ مجھ سے ڈرو''

    وہ گڑیا مگر اور بھی ڈر گئی

    لگی چیخنے ''ہائے میں مر گئی''

    ''مری پیاری آپا بچا لو مجھے

    کسی کوٹھڑی میں چھپا لو مجھے''

    ثریا نے آ کر اٹھایا اسے

    اٹھا کر گلے سے لگایا اسے

    گلے سے لگاتے ہی چپ ہو گئی

    وہ چپ ہو گئی اور پھر سو گئی

    ثریا کو دیکھا پری اڑ گئی

    جدھر سے تھی آئی ادھر مڑ گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے