چڑیا اور کوئل
موٹا سا اک باجے والا
چلتا چلتا جنگل آیا
جنگل میں کوئل رہتی تھی
پنجرے میں بند وہ بیٹھی تھی
باجے کو دیکھ کے چہکی وہ
مدت کے بعد ہی بولی وہ
تو باجا بجا میں گاؤں گی
نغمے میں اچھے سناؤں گی
کوئل نے یوں گانا گایا
باجے والا بھی مست ہوا
تھی پاس ہی ایک چڑیا بیٹھی
گانا سن کے وہ کہنے لگی
کوئل بی تم کو ہے آتا
کتنا اچھا گانا گانا
آواز تمہاری پیاری ہے
ساری دنیا سے نیاری ہے
تم خود ہی گیت بناتی ہو
تم خود ہی اچھا گاتی ہو
تم کیوں اس باجے والے کو
کہتی ہو ساز بجانے کو
پھر ایک دن یہ باجے والا
ہر ایک سے یہ کہتا ہوگا
میں نے ہی جا کر سکھلایا
کوئل کو بھی گانا گانا
میری مانو اک کام کرو
تم روشن اپنا نام کرو
پنجرے سے نکل باہر آؤ
تم ڈالی ڈالی خود گاؤ
یہ سن کے کوئل بھی ہنس دی
چڑیا سے پھر وہ یوں بولی
کیا کوئی ہنر بھی بن سیکھے
آتا ہے کسی کو چپکے سے
جب مشق نہیں کرتا کوئی
ماہر نہیں بن سکتا کوئی
جس نے کیا اپنے فن کو یاد
آخر وہی کہلایا استاد
- کتاب : Aankh Mecholi (Pg. 13)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.