برسات
برکھا آئی بادل آئے
اوڑھے کالے کمبل آئے
ٹھنڈی ٹھنڈی آئیں ہوائیں
کالی کالی چھائیں گھٹائیں
گرمی نے ڈیرا اٹھوایا
دھوپ پہ سایہ غالب آیا
بادل سے امرت جل برسا
امرت جل کیسا کومل برسا
ہو گئی زندہ مردہ کھیتی
ڈھل گئے ذرے چمکی کھیتی
دریا اور سمندر ابھرے
تازہ موجیں لے کر ابھرے
باغوں میں سبزہ لہرایا
پھولوں کلیوں میں رس آیا
پھر شاخوں نے خلعت پہنی
پھر پائے ہریالے گہنے
پھول کھلے کلیاں لہرائیں
کونپلیں پھر شاخوں میں آئیں
موتی بادل نے برسائے
پتوں نے دامن پھیلائے
تالابوں میں مینڈک بولے
سیپوں نے منہ اپنے کھولے
بادل گرجا بجلی چمکی
آئی صدا رم جھم رم جھم کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.