عورت
بنایا ہے مصور نے حسیں شہکار عورت کو
الگ پہچان دیتا ہے کہانی کار عورت کو
وہ ماں ہو بہن بیوی یا کہ بیٹی ہو سنو لوگو
ہر اک کردار میں رکھا گیا غم خوار عورت کو
یہی سچ مچ بنا دے گی ترے گھر کو حسیں جنت
ذرا تم پیار سے کرنا کبھی سرشار عورت کو
پھر اک دن ان کی قسمت میں لکھی جاتی ہے رسوائی
زمانے میں سمجھتے ہیں جو کاروبار عورت کو
اسی کا روپ دھارے پھر رہی ہیں کچھ چڑیلیں بھی
میں عورت ہی نہیں کہتا کسی مکار عورت کو
سلام ان عورتوں پر جو کہ مائیں ہیں شہیدوں کی
سلامی پیش کرتا ہوں میں سو سو بار عورت کو
مجھے اس وقت ارشدؔ کیوں مری ماں یاد آتی ہے
کسی کٹیا میں دیکھوں جب کسی لاچار عورت کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.