Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عورت نے جنم دیا مردوں کو مردوں نے اسے بازار دیا

ساحر لدھیانوی

عورت نے جنم دیا مردوں کو مردوں نے اسے بازار دیا

ساحر لدھیانوی

MORE BYساحر لدھیانوی

    عورت نے جنم دیا مردوں کو مردوں نے اسے بازار دیا

    جب جی چاہا مسلا کچلا جب جی چاہا دھتکار دیا

    تلتی ہے کہیں دیناروں میں بکتی ہے کہیں بازاروں میں

    ننگی نچوائی جاتی ہے عیاشوں کے درباروں میں

    یہ وہ بے عزت چیز ہے جو بٹ جاتی ہے عزت داروں میں

    عورت نے جنم دیا مردوں کو مردوں نے اسے بازار دیا

    مردوں کے لئے ہر ظلم روا عورت کے لیے رونا بھی خطا

    مردوں کے لئے ہر عیش کا حق عورت کے لیے جینا بھی سزا

    مردوں کے لئے لاکھوں سیجیں، عورت کے لیے بس ایک چتا

    عورت نے جنم دیا مردوں کو مردوں نے اسے بازار دیا

    جن سینوں نے ان کو دودھ دیا ان سینوں کو بیوپار کیا

    جس کوکھ میں ان کا جسم ڈھلا اس کوکھ کا کاروبار کیا

    جس تن سے اگے کونپل بن کر اس تن کو ذلیل و خوار کیا

    سنسار کی ہر اک بے شرمی غربت کی گود میں پلتی ہے

    چکلوں ہی میں آ کر رکتی ہے فاقوں سے جو راہ نکلتی ہے

    مردوں کی ہوس ہے جو اکثر عورت کے پاپ میں ڈھلتی ہے

    عورت نے جنم دیا مردوں کو مردوں نے اسے بازار دیا

    عورت سنسار کی قسمت ہے پھر بھی تقدیر کی ہیٹی ہے

    اوتار پیمبر جنتی ہے پھر بھی شیطان کی بیٹی ہے

    یہ وہ بد قسمت ماں ہے جو بیٹوں کی سیج پہ لیٹی ہے

    عورت نے جنم دیا مردوں کو مردوں نے اسے بازار دیا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    لتا منگیشکر

    لتا منگیشکر

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-sahir (Pg. 475)
    • Author : sahir ludhianvi
    • مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd.

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے