جذبۂ عشاق کام آنے کو ہے
جذبۂ عشاق کام آنے کو ہے
پھر لذیذ و شیریں جام آنے کو ہے
موسم سرما کی آمد مرحبا
کیونکہ اس موسم میں آم آنے کو ہے
ختم ہونے کو ہے وقت انتظار
انتخاب خاص و عام آنے کو ہے
دھیرے دھیرے چلتا لنگڑاتا ہوا
خوش ادا و خوش خرام آنے کو ہے
مقتدی تیار ہوں صف باندھ کر
سب پھلوں کا اب امام آنے کو ہے
قربتوں کا ہوگا اب آغاز پھر
فرقتوں کا اختتام آنے کو ہے
آتے ہی جانے کی تیاری کرے
وہ سوار تیز گام آنے کو ہے
وجد میں یوں گنگناتا ہے اثرؔ
آم آنے کو ہے آم آنے کو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.