Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود آگہی

فرحت احساس

خود آگہی

فرحت احساس

MORE BYفرحت احساس

    وہ کیسی تاریک گھڑی تھی

    جب مجھ کو احساس ہوا تھا

    میں تنہا ہوں

    اس دن بھی سیدھا سادہ سورج نکلا تھا

    شہر میں کوئی شور نہیں تھا

    گھر میں کوئی اور نہیں تھا

    اماں آٹا گوندھ رہی تھیں

    ابا چارپائی پر بیٹھے اونگھ رہے تھے

    دھیرے دھیرے دھوپ چڑھی تھی

    اور اچانک دل میں یہ خواہش ابھری تھی

    میں دنیا سے چھٹی لے لوں

    اپنے کمرے کو اندر سے تالا دے کر کنجی کھو کر

    زور سے چیخوں، چیختا جاؤں

    لیکن کوئی نہ سننے پائے

    چاقو سے ایک ایک رگ و ریشے کو کاٹوں

    اور بھیانک سچائی کا دریا پھوٹے

    ہر کپڑے کو آگ لگا دوں

    شعلوں میں ننگے پن کا سناٹا کودے

    وہ دن تھا اور آج کا دن ہے

    کمرے کے اندر سے تالا لگا ہوا ہے

    کنجی گم ہے

    میں زوروں سے چیخ رہا ہوں

    میرے جسم کا ایک ایک ریشہ کٹا ہوا ہے

    سب کپڑوں میں آگ لگی ہے

    باہر سب پہلے جیسا ہے

    کوئی نہیں جو کمرے کا دروازہ توڑے

    کوئی نہیں جو اپنا کھیل ذرا سا چھوڑے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے