Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کے بہلانے کو دل میں کوئی دلبر رکھنا

رؤف رحیم

دل کے بہلانے کو دل میں کوئی دلبر رکھنا

رؤف رحیم

MORE BYرؤف رحیم

    دل کے بہلانے کو دل میں کوئی دلبر رکھنا

    اور بیگم کی نگاہوں سے بچا کر رکھنا

    سارے احباب میں بد نام تمہیں کر دے گی

    اپنے احوال پڑوسن سے چھپا کر رکھنا

    کام اگر اپنا بنانا ہے تو پھر اس کے لیے

    ہاتھ میں اپنے کوئی ایک منسٹر رکھنا

    گر کمانا ہو تو ڈگری پہ بھروسہ نہ کرو

    ڈگڈگی ہاتھ میں اور ساتھ میں بندر رکھنا

    دور تک نام کی تشہیر اگر ہے منظور

    جاری تنقید ادیبوں پہ برابر رکھنا

    ہوں فسادات تو اپنے کو چھپانے کے لیے

    اپنے آنگن میں کوئی پیڑ تناور رکھنا

    عام فلموں کے طفیل آج ہوئے لو لیٹر

    پوسٹ آفس میں کئی ایک کبوتر رکھنا

    غیر مدعو کو کسی طرح نہ بڑھنے دیں گے

    بزم جوہر میں قدم سوچ سمجھ کر رکھنا

    مسئلے کیوں نہ ہوں سنگین سے سنگین رحیمؔ

    قہقہے کل کے لیے ان کے اٹھا کر رکھنا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے