رہتا ہے آس پاس سویرے سے شام تک
رہتا ہے آس پاس سویرے سے شام تک
دفتر میں میرا باس سویرے سے شام تک
لگتی رہی کلاس سویرے سے شام تک
ہوتی رہی میں پاس سویرے سے شام تک
مجھ کو تو عید میں بھی فراغت کہاں ملی
لڑتی رہی ہے ساس سویرے سے شام تک
بچوں کی دیکھ بھال بھرے گھر کا کام کاج
رہتی ہوں بد حواس سویرے سے شام تک
سجنیؔ کی بات کا اسے آیا نہیں یقین
کرتا رہا کراس سویرے سے شام تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.