ننھے پٹیلو کی شیخیاں
سناتا ہوں تمہیں اے بھائیو میں
کہ اندر میرے کیا جوہر چھپے ہیں
بہادر ہوں میں دنیا میں اکیلا
مرا مد مقابل کون ہوگا
پہلواں مجھ سے ہر اک ڈر گیا ہے
مری طاقت کا سکہ چل رہا ہے
اگر رستم بھی میرا نام سن لے
تو مارے خوف کے باہر نہ نکلے
اگر میں جنگ کے میداں میں جاؤں
تو ساری مکھیوں کے سر اڑاؤں
اگر آئے گی بلی سامنے تو
دولتا مار کے چھوڑوں گا اس کو
جو چڑیا ہاتھ آ جائے کہیں سے
تو سر اس کا جدا کر دوں چھری سے
زہے قسمت دیا مرغی نے انڈا
تو میں نے اس کو توڑا لے کے ڈنڈا
اگر مچھر کو مکا ایک ماروں
تو فوراً خاک میں اس کو ملا دوں
کہو تو مرغ کی گردن مروڑوں
نہ ہرگز وہ کہے گا ککڑوں ککڑوں
غرض مجھ میں ہے طاقت اتنی بھاری
سمجھ میں جو نہ آئے گی تمہاری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.