Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرکٹ اور مشاعرہ

دلاور فگار

کرکٹ اور مشاعرہ

دلاور فگار

MORE BYدلاور فگار

    مشاعرہ کا بھی تفریح ایم ہوتا ہے

    مشاعرہ میں بھی کرکٹ کا گیم ہوتا ہے

    وہاں جو لوگ کھلاڑی ہیں وہ یہاں شاعر

    یہاں جو صدر نشیں ہے وہاں ہے امپائر

    وہاں پہ شرط کہ ہو زور بازوئے محمود

    یہاں یہ قید کہ ہو لحن حضرت داؤد

    وہاں تمدن مشرق کی موت کا غم ہے

    یہاں ادب کے جنازہ پہ شور ماتم ہے

    وہاں ریاض مسلسل سے کام چلتا ہے

    یہاں گلے کے سہارے کلام چلتا ہے

    وہاں بھی کھیل میں نوبال ہو تو فاؤل ہے

    یہاں بھی شعر میں اہمال ہو تو فاؤل ہے

    وہاں ہے ایل بی ڈبلیو یہاں یہ چکر ہے

    کہ عندلیب مؤنث ہے یا مذکر ہے

    وہاں بھی صرف مقدر کا کھیل ہوتا ہے

    جو ان لکی ہے یہاں بھی وہ فیل ہوتا ہے

    وہاں ہے ایک ہی کپتان پوری ٹیم کی جان

    یہاں ہر ایک پلیئر بجائے خود کپتان

    یہاں کچھ ایسے بھی کپتان پائے جاتے ہیں

    جو رن بناتے نہیں ہٹ لگائے جاتے ہیں

    وہاں جو لوگ اناڑی ہیں وقت کاٹتے ہیں

    یہاں بھی کچھ متشاعر دماغ چاٹتے ہیں

    ہوا کرے اگر اسکور اس کا زیرو ہے

    یہاں جو شخص پھسڈی ہے وہ بھی ہیرو ہے

    نگاہ جن کی پہنچتی ہے حشو و ایطا پر

    بنا دیا ہے یہاں ان کو بیک اسٹاپر

    ادب نواز پہ شاؤٹ یہاں بھی ہوتے ہیں

    یہ بد نصیب رن آؤٹ یہاں بھی ہوتے ہیں

    حنیفؔ بھی کوئی بوگس کرکٹر تو نہیں

    مگر اثرؔ سے زیادہ فری ہٹر تو نہیں

    بجا ہے فضلؔ کے سکسر پہ مرحبا کہنا

    مگر فراقؔ کی باؤنڈری کا کیا کہنا

    مرے خیال کو اہل نظر کریں گے کیچ

    مشاعرہ بھی ہے اک طرح کا کرکٹ میچ

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Dilavar Figar (Pg. 75)
    • Author : Dilavar Figar
    • مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2003)
    • اشاعت : 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے