وزیروں کی اداکاری جو پہلے تھی سب اب بھی ہے
وزیروں کی اداکاری جو پہلے تھی سب اب بھی ہے
وہی نس نس میں مکاری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے
وہی مسجد وہی مندر وہی نفرت بھرے بھاشن
وہی تلوار دو دھاری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے
کمیشن پر کمیشن کھا رہے ہیں دیش کے لیڈر
وہ بندر بانٹ سرکاری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے
غریبی کا وہ انفیکشن وہ اینٹی بائیٹک نعرے
وہ ڈی ڈی ٹی کی پچکاری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے
شفا خانے بدل ڈالے بدل ڈالا طبیبوں کو
مگر سوکھے کی بیماری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے
تھے پہلے کارواں خطرے میں اب ہیں ریل میں ڈاکے
سفر کرنے میں دشواری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے
ہزاروں نعمتیں ہیں اپنے دستر خوان پر بے شک
مگر آلو کی ترکاری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے
خدا رکھے وہ ساڑھے سات بچوں کی ہیں ماں لیکن
اداؤں میں وہ بمباری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے
مری مسجد میں افطاری پہ اب تک روزہ داروں کی
وہی یلغار تاتاری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے
زمانہ لاکھ برتے بے رخی مسرورؔ کو دیکھو
طبیعت میں ملن ساری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.