سفارش کی ضرورت ہی نہ ہوتی
سفارش کی ضرورت ہی نہ ہوتی
نوازش کی ضرورت ہی نہ ہوتی
اگر آتا ہمیں حق چھین لینا
گزارش کی ضرورت ہی نہ ہوتی
اگر سوکھے کنویں شبنم سے بھرتے
تو بارش کی ضرورت ہی نہ ہوتی
نہیں آتے اگر دنیا میں ہم تو
رہائش کی ضرورت ہی نہ ہوتی
حسینوں کا جو ہوتا حسن سادہ
نمائش کی ضرورت ہی نہ ہوتی
اگر ہوتا نہ شوق خود ثنائی
ستائش کی ضرورت ہی نہ ہوتی
سیاست داں جو طبعی موت مرتے
تو سازش کی ضرورت ہی نہ ہوتی
اگر تم ؔخواہ مخواہ کرتے قناعت
تو خواہش کی ضرورت ہی نہ ہوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.