جب کبھی یوں ہی سنک جاتا ہوں میں
جب کبھی یوں ہی سنک جاتا ہوں میں
شاعری میں دخل فرماتا ہوں میں
ڈھونڈ لیتا ہوں ردیف و قافیے
بیٹھ کر پھر شعر فرماتا ہوں میں
ڈھنگ کی مل جائے گر کوئی زمین
دور تک پھر پیر پھیلاتا ہوں میں
ہجر میں بگڑی ہے اپنی شکل یوں
دیکھ کر آئینہ ڈر جاتا ہوں میں
جب کوئی کہتا ہے تم سے پیار ہے
پیڑ پر گھبرا کے چڑھ جاتا ہوں میں
اب نصیحت کا اثر ہوتا نہیں
کس قدر ناصح کو سمجھاتا ہوں میں
خوب کرتا ہوں میں سب پر اعتبار
اور دھوکہ بارہا کھاتا ہوں میں
خلق کو مسرور کرنا کام ہے
اور میاں مسرورؔ کہلاتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.