ہنسی
مزاح و طنز کے جب تیر بیٹھیں گے نشانے پر
جو دیوانے ہیں ان کی عقل آئے گی ٹھکانے پر
ہنسی کا سلسلہ تو ؔخواہ مخواہ چلتا ہی رہتا ہے
زمانہ مجھ پہ ہنستا ہے میں ہنستا ہوں زمانے پر
کٹھن راہوں میں جیسے ہم سفر بھی چھوٹ جاتے ہیں
اسی طرح سفر میں آبلے بھی پھوٹ جاتے ہیں
مزاح گو ہوں مگر خود اس لئے ہنسنے سے ڈرتا ہوں
ہنسی سے ؔخواہ مخواہ زخموں کے ٹانکے ٹوٹ جاتے ہیں
کوئی قصہ ہے نہ کہانی ہے
بات جو آپ کو سنانی ہے
رنج اور غم خوشی کے پرتو ہیں
اور ہنسی غم کی ترجمانی ہے
تم اپنے دل میں نہ شکوہ نہ کچھ گلہ رکھنا
لبوں پہ صرف تبسم کا سلسلہ رکھنا
ہے ضبط غم جو ضروری تو یہ بھی لازم ہے
جو رو نہ پاؤ تو ہنسنے کا حوصلہ رکھنا
یہ جو منہ میں دبی دبی ہے کیا
گر ہنسی ہے تو یہ ہنسی ہے کیا
یہ بتاؤ گلے میں کیا کوئی
بے سری مینڈکی پھنسی ہے کیا
سب ختم ہو چکے ہیں وہ دور شرافت کے
کھلتے نہیں کسی پر اسرار حماقت کے
اپنی ہنسی اڑا کر کتنے ہی غم اٹھا کر
سیکھے ہیں ؔخواہ مخواہ نے انداز ظرافت کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.