ہمیں کوئی مطلب نہیں لا مکاں سے
ہمیں کوئی مطلب نہیں لا مکاں سے
غرض ہے ہمیں صرف اپنے مکاں سے
غموں کا یہ عالم ہے جانے کہاں سے
چلے آ رہے ہیں یہاں سے وہاں سے
نکالے گئے ہیں جو ہم آشیاں سے
شکایت نہیں ہے ہمیں باغباں سے
کہیں برق پر بجلیاں نہ گری ہوں
یہ شعلہ سا اٹھتا ہے کیوں آسماں سے
جلا ہی نہیں تو دھواں کیا اٹھے گا
مرے نرم و نازک دل ناتواں سے
برستی نہیں موسلا دھار خوشیاں
اترتی ہیں یہ بوند بوند آسماں سے
نظر میری اچھی ہے پھر یہ نظارے
نظر آ رہے ہیں مجھے کیوں دھواں سے
لٹکتی ہے تلوار سر پر ہمیشہ
بچائے خدا ایسے امن و اماں سے
کسی کی نظر ؔخواہ مخواہ لگ نہ جائے
بڑھاپے میں لگتے ہو تم نوجواں سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.