Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد کچھ کم نہ ہوا اپنا دوا کھانے سے

مسرور شاہ جہاں پوری

درد کچھ کم نہ ہوا اپنا دوا کھانے سے

مسرور شاہ جہاں پوری

MORE BYمسرور شاہ جہاں پوری

    درد کچھ کم نہ ہوا اپنا دوا کھانے سے

    اعتبار اٹھ گیا ہمدرد دوا خانے سے

    وہ کچہری سے بلاتے ہیں کبھی تھانے سے

    ہم بھی وہ ڈھیٹ ہیں ہڑکے نہیں ہڑکانے سے

    اس بڑھاپے میں لگایا ہے انہوں نے سرما

    باز آتے نہیں وہ اب بھی ستم ڈھانے سے

    ان کے ابا کو رقیبوں نے بہت بھڑکایا

    وہ تو اچھا ہوا بھڑکے نہیں بھڑکانے سے

    نہ اٹھا پائے وہ مٹکا تو انہوں نے ہم کو

    کبھی آنکھوں سے پلائی کبھی پیمانے سے

    وہ نہ جاگے کہ ذرا جاگتی تقدیر مری

    اور سب جاگ اٹھے کھاٹ کے سرکانے سے

    میری لکنت نے مجھے وصل سے رکھا محروم

    بات بن بن کے بگڑتی رہی ہکلانے سے

    مچھروں نے بھی رقیبوں کی طرح خون پیا

    ہم شب وصل نہ فارغ ہوئے کھجلانے سے

    یہ نہ عادت ہے ہماری نہ یہ فطرت ویسے

    عذر مسرورؔ کو ہرگز نہیں نذرانے سے

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے