اگر ہم ان کے چکر میں نہ یوں آتے تو اچھا تھا
اگر ہم ان کے چکر میں نہ یوں آتے تو اچھا تھا
کنوارے زندگی بھر رہ کے مر جاتے تو اچھا تھا
مقدر میں لکھا تھا ہم جو ان سے جا کے ٹکرائے
کسی پتھر سے اپنے سر کو ٹکراتے تو اچھا تھا
گئے تھے بالٹی بھرنے پہ ان سے عشق کر بیٹھے
گھڑے اپنے کسی مسجد سے بھر لاتے تو اچھا تھا
مصیبت بن گیا گھوڑی پہ صحرا باندھ کر چڑھنا
خوشی سے ہم اگر سولی پہ چڑھ جاتے تو اچھا تھا
رقیبوں نے ہماری خانہ آبادی میں شرکت کی
اسی موقع پہ یہ کمبخت اڑ جاتے تو اچھا تھا
وہی شادی کا لڈو کھا کے پچھتانا پڑا ہم کو
تکلف واقعی اس وقت فرماتے تو اچھا تھا
کہاں ہے تاب و طاقت جس پہ تم کو ناز رہتا تھا
جوانی پر نہ تم مسرورؔ اتراتے تو اچھا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.