عاشقی میں ہم کو اب تک مار کھانا یاد ہے
عاشقی میں ہم کو اب تک مار کھانا یاد ہے
جسم پر چونا کبھی ہلدی لگانا یاد ہے
عشق میں ان کے پٹے تھے ہم جہاں پہلے پہل
مدتیں گزریں پر اب تک وہ ٹھکانا یاد ہے
تین دن تک خوف کے مارے چھپے تھے جس جگہ
اس جگہ بننے کو تھا اک غسل خانہ یاد ہے
پہلے آ کے ان کے ڈیڈی نے بھنبھوڑا تھا ہمیں
اور پھر کتے کا ہم کو کاٹ کھانا یاد ہے
ان کی امی ہو چلیں تھیں رفتہ رفتہ ہم خیال
ہاں مگر ابا کا ان کے ورغلانا یاد ہے
تاک کر گلا چلایا تھا جو ان کی آنکھ پر
ان کے ابا کو مرا اب تک نشانہ یاد ہے
شربت دیدار کی تھیں چسکیاں سب کے لئے
بند تھا مسرور پر ہی آب و دانہ یاد ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.