ہو گئی ہے پیر پربت سی پگھلنی چاہئے
ہو گئی ہے پیر پربت سی پگھلنی چاہئے
اس ہمالے سے کوئی گنگا نکلنی چاہئے
آج یہ دیوار پردوں کی طرح ہلنے لگی
شرط لیکن تھی کہ یہ بنیاد ہلنی چاہئے
ہر سڑک پر ہر گلی میں ہر نگر ہر گاؤں میں
ہاتھ لہراتے ہوئے ہر لاش چلنی چاہئے
صرف ہنگامہ کھڑا کرنا مرا مقصد نہیں
میری کوشش ہے کہ یہ صورت بدلنی چاہئے
میرے سینے میں نہیں تو تیرے سینے میں سہی
ہو کہیں بھی آگ لیکن آگ جلنی چاہئے
- کتاب : Hindustani Gazle.n
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.