ذرا سی بات پہ کٹتے ہیں سر ہماری طرف
ذرا سی بات پہ کٹتے ہیں سر ہماری طرف
بھلا اسی میں ہے تو رخ نہ کر ہماری طرف
نئے سماج کی تعمیر کھا گئی ان کو
بنے ہوئے تھے جو چھپر کے گھر ہماری طرف
پرانے عہد کے قصے سناتا رہتا ہے
بچا ہوا ہے جو بوڑھا شجر ہماری طرف
کنی وہ چاٹ کے ہیرے کی ہو گیا پتھر
جب آ گیا کوئی آئینہ گر ہماری طرف
نہ بات سمجھیں نہ لہجے کا درد پہچانیں
ہیں اس نظر کے بھی اہل نظر ہماری طرف
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.