یوں نہ ٹپکا تھا لہو دیدۂ تر سے پہلے
یوں نہ ٹپکا تھا لہو دیدۂ تر سے پہلے
دیکھنا آگ لگی پھر اسی گھر سے پہلے
جیسے جیسے در دل دار قریب آتا ہے
دل یہ کہتا ہے کہ پہنچوں میں نظر سے پہلے
نامۂ یار پڑھوں میں ابھی جلدی کیا ہے
نامہ بر کو تو لگا لوں میں جگر سے پہلے
بے حجابی جو سہی ہے تری شوخ آنکھوں کی
رسم پردے کی اٹھے گی اسی گھر سے پہلے
اے جلیلؔ آپ بھی کس دھیان میں ہیں خیر تو ہے
خواہش قدر ہنر کسب ہنر سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.