یہ روز و شب کی مسافت یہ آنا جانا مرا
یہ روز و شب کی مسافت یہ آنا جانا مرا
بہت سے شہروں میں بکھرا ہے آب و دانہ مرا
نہیں پسند مرے تنگ ذہن قاتل کو
یہ حرف شکر یہ خنجر پہ مسکرانا مرا
عجیب رد عمل تھا وہ روشنی کے خلاف
جلا جلا کے چراغوں کو خود بجھانا مرا
یہ چند لوگ مرے آس پاس بیٹھے ہوئے
یہی کمائی ہے میری یہی خزانہ مرا
کہاں اتاروں جنازے کو زندگی تیرے
کہ اس کے بوجھ سے شل ہو چکا ہے شانہ مرا
ذرا سی بات پہ گھر چھوڑ کر چلے آنا
پھر اس کے بعد کبھی لوٹ کر نہ جانا مرا
یہ بات تو مری زنجیر پا بھی جانتی ہے
بڑے شریف گھرانوں میں تھا گھرانا مرا
مزاج اپنا ملا ہی نہیں زمانے سے
نہ میں ہوا کبھی اس کا نہ یہ زمانہ مرا
امیر شہر کو بھی قتل کر گیا طارقؔ
فراز دار پہ آ کے یہ مسکرانا مرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.