Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ پیہم تلخ کامی سی رہی کیا

جون ایلیا

یہ پیہم تلخ کامی سی رہی کیا

جون ایلیا

MORE BYجون ایلیا

    یہ پیہم تلخ کامی سی رہی کیا

    محبت زہر کھا کے آئی تھی کیا

    مجھے اب تم سے ڈر لگنے لگا ہے

    تمہیں مجھ سے محبت ہو گئی کیا

    شکست اعتماد ذات کے وقت

    قیامت آ رہی تھی آ گئی کیا

    مجھے شکوہ نہیں بس پوچھنا ہے

    یہ تم ہنستی ہو اپنی ہی ہنسی کیا

    ہمیں شکوہ نہیں اک دوسرے سے

    منانا چاہیے اس پر خوشی کیا

    پڑے ہیں ایک گوش میں گماں کے

    بھلا ہم کیا ہماری زندگی کیا

    میں رخصت ہو رہا ہوں پر تمہاری

    اداسی ہو گئی ہے ملتوی کیا

    میں اب ہر شخص سے اکتا چکا ہوں

    فقط کچھ دوست ہیں اور دوست بھی کیا

    محبت میں ہمیں پاس انا تھا

    بدن کی اشتہا صادق نہ تھی کیا

    نہیں رشتہ سموچہ زندگی سے

    نہ جانے ہم میں ہے اپنی کمی کیا

    ابھی ہونے کی باتیں ہیں سو کر لو

    ابھی تو کچھ نہیں ہونا ابھی کیا

    یہی پوچھا کیا میں آج دن بھر

    ہر اک انسان کو روٹی ملی کیا

    یہ ربط بے شکایت اور یہ میں

    جو شے سینے میں تھی وہ بجھ گئی کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے