یہ کیا تحریر پاگل لکھ رہا ہے
یہ کیا تحریر پاگل لکھ رہا ہے
ہر اک پیاسے کو بادل لکھ رہا ہے
نہ رو گستاخ بیٹے کے عمل پر
ترا گزرا ہوا کل لکھ رہا ہے
پڑھو ہر موج آیت کی طرح ہے
وہ دریا پر مسلسل لکھ رہا ہے
تھمے پانی کو تبدیلی مبارک
ہوا کا ہاتھ ہلچل لکھ رہا ہے
تجھے چھونا نرالا تجربہ تھا
وہ جھوٹا ہے جو مخمل لکھ رہا ہے
بنا کر شہر کا نقشہ وہ بچہ
بڑے حرفوں میں جنگل لکھ رہا ہے
خدائے امن جو کہتا ہے خود کو
زمیں پر خود ہی مقتل لکھ رہا ہے
- کتاب : aatish zer pa (Pg. 27)
- Author : zafar sehbai
- مطبع : zafar sehbai Bhopal (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.