یہ کس نے دور سے آواز دی ہے
یہ کس نے دور سے آواز دی ہے
فضاؤں میں ابھی تک نغمگی ہے
ستارے ڈھونڈتے ہیں ان کا آنچل
شمیم صبح دامن چومتی ہے
تعلق ہے نہ اب ترک تعلق
خدا جانے یہ کیسی دشمنی ہے
ردائے زلف میں گزری تھی اک شب
مگر آنکھوں میں اب تک نیند سی ہے
مری تقدیر میں بل پڑ رہے ہیں
تری زلفوں میں شاید برہمی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.