یہ کون کہتا ہے تو حلقۂ نقاب میں آ؟
یہ کون کہتا ہے تو حلقۂ نقاب میں آ؟
شعور رنگ وفا بن کے آفتاب میں آ
فضا کو تو نے معطر کیا تو کیا حاصل؟
مزا تو جب ہے کہ پھر لوٹ کر گلاب میں آ
میں لفظ لفظ میں تجھ کو تلاش کرتا ہوں
سوال میں نہیں آتا نہ آ جواب میں آ
گھٹا گھٹا سا نہ رہ تجربوں کے محبس میں
صریر وقت کی راہوں سے تو کتاب میں آ
جلا کے طاق عدم میں مسرتوں کے چراغ
تو آرزو کے چمکتے ہوئے سراب میں آ
فلک کی حد سے پرے ہے تری اڑان تو کیا؟
مگر کبھی کبھی دھرتی کے اس عذاب میں آ
انانیت کا نشہ بن کے چھا نہ محفل پر
اترنا ہے تو اتر کر شراب ناب میں آ
کرامتؔ آج زمانہ جو دے رہا ہے دغا
ذرا سی بات پہ ہرگز نہ اضطراب میں آ
- کتاب : Shakhe Sanobar (Pg. 129)
- Author : Karamat Ali Karamat
- مطبع : Kamran Publications,Odisha (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.