یہ حوصلہ تجھے مہتاب جاں ہوا کیسے
یہ حوصلہ تجھے مہتاب جاں ہوا کیسے
کہ خود کو سائے سے منہا کیا بتا کیسے
نظر تو کیا کہ یہ مینائے دل بھی خالی ہے
لگے گا شہر میں بازار خوں بہا کیسے
مجھے خبر ہے کہ موسم نہیں یہ خواہش کا
مرے لبوں پہ یہ ٹھہرا ہے ذائقہ کیسے
خدائی نوحہ کناں تھی کہ آج منبر پہ
یہ تجھ کو آیا نظر کیا مرے سوا کیسے
تعلقات کے تعویذ بھی گلے میں نہیں
ملال دیکھنے آیا ہے راستہ کیسے
قفس میں میری پناہوں کو دیکھ حیراں تھا
کہ میرے دل میں تھا مقتل کا زائچہ کیسے
ہوا سے جیسے چراغوں کی لو بھڑکتی ہے
بہت دنوں میں تجھے دیکھ کے ہنسا کیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.