یہ بستیاں ہیں کہ مقتل دعا کیے جائیں
یہ بستیاں ہیں کہ مقتل دعا کیے جائیں
دعا کے دن ہیں مسلسل دعا کیے جائیں
کوئی فغاں کوئی نالہ کوئی بکا کوئی بین
کھلے گا باب مقفل دعا کیے جائیں
یہ اضطراب یہ لمبا سفر یہ تنہائی
یہ رات اور یہ جنگل دعا کیے جائیں
بحال ہو کے رہے گی فضائے خطۂ خیر
یہ حبس ہوگا معطل دعا کیے جائیں
گزشتگان محبت کے خواب کی سوگند
وہ خواب ہوگا مکمل دعا کیے جائیں
ہوائے سرکش و سفاک کے مقابل بھی
یہ دل بجھیں گے نہ مشعل دعا کیے جائیں
غبار اڑاتی جھلستی ہوئی زمینوں پر
امنڈ کے آئیں گے بادل دعا کیے جائیں
قبول ہونا مقدر ہے حرف خالص کا
ہر ایک آن ہر اک پل دعا کیے جائیں
- کتاب : Mahr-e-Do neem (Pg. 34)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.