یہ بلا دل پہ کب آئی مجھے معلوم نہیں
یہ بلا دل پہ کب آئی مجھے معلوم نہیں
درد اب کیسا ہے بھائی مجھے معلوم نہیں
اپنے جلنے کا ہمیشہ سے تماشائی ہوں
آگ یہ کس نے لگائی مجھے معلوم نہیں
حالت ہجر میں ہوں یہ تو خبر ہے مجھ کو
پر یہ کس کی ہے جدائی مجھے معلوم نہیں
ہاں بہت دور بہت دور وہ رہتا ہے کہیں
کیسے دیتا ہے دکھائی مجھے معلوم نہیں
جسم سے میرے اب اس کی ہی مہک آتی ہے
کب وہ یوں مجھ میں سمائی مجھے معلوم نہیں
آتی جاتی ہے وہ اب سانس کی صورت مجھ میں
کب گئی اور کب آئی مجھے معلوم نہیں
میں تو کہہ آیا خموشی کی زباں سے سب کچھ
کیا دیا اس کو سنائی مجھے معلوم نہیں
مدت قید کا اخفا ہے یہاں کا دستور
یعنی کب ہوگی رہائی مجھے معلوم نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.