یقین چاند پہ سورج میں اعتبار بھی رکھ
یقین چاند پہ سورج میں اعتبار بھی رکھ
مگر نگاہ میں تھوڑا سا انتظار بھی رکھ
خدا کے ہاتھ میں مت سونپ سارے کاموں کو
بدلتے وقت پہ کچھ اپنا اختیار بھی رکھ
یہ ہی لہو ہے شہادت یہ ہی لہو پانی
خزاں نصیب سہی ذہن میں بہار بھی رکھ
گھروں کے طاقوں میں گلدستے یوں نہیں سجتے
جہاں ہیں پھول وہیں آس پاس خار بھی رکھ
پہاڑ گونجیں ندی گائے یہ ضروری ہے
سفر کہیں کا ہو دل میں کسی کا پیار بھی رکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.