یہی جستجو کا کمال ہے یہی آگہی کی تلاش ہے
یہی جستجو کا کمال ہے یہی آگہی کی تلاش ہے
اسے سمجھو اپنی تلاش تم جو تمہیں کسی کی تلاش ہے
یہی آئنہ ہے وہ آئینہ جو لئے ہے جلوۂ آگہی
یہ جو شاعری کا شعور ہے یہ پیمبری کی تلاش ہے
وہ مسرتوں کا ہجوم کیا جو طواف عشق و طرب کرے
وہ خوشی جو اوروں کو دے سکوں مجھے اس خوشی کی تلاش ہے
یہ جو پستیاں ہیں عروج کی یہ تباہیاں جو ہیں ذہن کی
کوئی راہ بر ہے تو آئے پھر انہیں راہبری کی تلاش ہے
مری زندگی مری شاعری ہے حقیقتوں کا اک آئینہ
یہ متینؔ غم جو عزیز ہے یہ مری کبھی کی تلاش ہے
- کتاب : Fikr-e-mateen (Pg. 135)
- Author : Dr. Mateen Niyazi
- مطبع : Dr. Mateen Niyazi (1986)
- اشاعت : 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.