Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہاں سے چاروں طرف راستے نکلتے ہیں

ادریس بابر

یہاں سے چاروں طرف راستے نکلتے ہیں

ادریس بابر

MORE BYادریس بابر

    یہاں سے چاروں طرف راستے نکلتے ہیں

    ٹھہر ٹھہر کے ہم اس خواب سے نکلتے ہیں

    کسی کسی کو ہے تہذیب دشت آرائی

    کئی تو خاک اڑاتے ہوئے نکلتے ہیں

    یہاں رواج ہے زندہ جلا دیے جائیں

    وہ لوگ جن کے گھروں سے دیے نکلتے ہیں

    عجیب دشت ہے دل بھی جہاں سے جاتے ہوئے

    وہ خوش ہیں جیسے کسی باغ سے نکلتے ہیں

    یہ لوگ سو رہے ہوں گے جبھی تو آج تلک

    ظروف خاک سے خوابوں بھرے نکلتے ہیں

    ستارے دیکھ کے خوش ہوں کہ روز میری طرح

    جو کھو گئے ہیں انہیں ڈھونڈنے نکلتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے