شام ہوئی ہے یار آئے ہیں یاروں کے ہم راہ چلیں
دلچسپ معلومات
مطلع میں درگاہ "شاہ ولایت درگاہ" کی طرف اشارہ ہے جو امروہہ کی مشہور درگاہ ہے ۔ اس کے بارے میں مشہور ہے کہ یہاں پر بچھو بے ضرر ہو جاتا ہے ۔اس درگاہ پر جون ایلیا کے بچپن کا زمانہ گزرا ہے
شام ہوئی ہے یار آئے ہیں یاروں کے ہم راہ چلیں
آج وہاں قوالی ہوگی جونؔ چلو درگاہ چلیں
اپنی گلیاں اپنے رمنے اپنے جنگل اپنی ہوا
چلتے چلتے وجد میں آئیں راہوں میں بے راہ چلیں
جانے بستی میں جنگل ہو یا جنگل میں بستی ہو
ہے کیسی کچھ نا آگاہی آؤ چلو ناگاہ چلیں
کوچ اپنا اس شہر طرف ہے نامی ہم جس شہر کے ہیں
کپڑے پھاڑیں خاک بہ سر ہوں اور بہ عز و جاہ چلیں
راہ میں اس کی چلنا ہے تو عیش کرا دیں قدموں کو
چلتے جائیں چلتے جائیں یعنی خاطر خواہ چلیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.