پھول سے لوگوں کو مٹی میں ملا کر آئے گی
پھول سے لوگوں کو مٹی میں ملا کر آئے گی
چل رہی ہے جو ہوا سب کچھ فنا کر جائے گی
زندگی گزرے گی مجھ کو روند کر پیروں تلے
موت لیکن مجھ کو سینے سے لگا کر جائے گی
وہ کسی کی یاد میں جلتی ہوئی شمع فراق
خود بھی پگھلے گی مری آنکھوں کو بھی پگھلائے گی
آنے والے موسموں کی سر پھری پاگل ہوا
ایک دن تیری جدائی کے ترانے گائے گی
آنے والا وقت بھی روئے گا میرے واسطے
آنے والے موسموں کو یاد میری آئے گی
اے مرے ساتھی یہ تیرے چھوڑ جانے کی کسک
مجھ کو دیمک کی طرح اندر ہی اندر کھائے گی
یہ حصول زر کی خواہش ایک لعنت کی طرح
آخر اک دن تجھ کو اپنوں سے جدا کر جائے گی
زندگی اک بد چلن آوارہ لڑکی ہے سروشؔ
دیکھ لینا ایک دن یہ بھی تجھے ٹھکرائے گی
- کتاب : Adab-o-Saqafat International (Pg. 95)
- Author : Shakeelsarosh
- مطبع : Misal Publishers Raheem Center Press Market Ameen Pur Bazar, Faisalbad, Pakistan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.