محفل آرا تھے مگر پھر کم نما ہوتے گئے
محفل آرا تھے مگر پھر کم نما ہوتے گئے
دیکھتے ہی دیکھتے ہم کیا سے کیا ہوتے گئے
نا شناسی دہر کی تنہا ہمیں کرتی گئی
ہوتے ہوتے ہم زمانے سے جدا ہوتے گئے
منتظر جیسے تھے در شہر فراق آثار کے
اک ذرا دستک ہوئی در دم میں وا ہوتے گئے
حرف پردہ پوش تھے اظہار دل کے باب میں
حرف جتنے شہر میں تھے حرف لا ہوتے گئے
وقت کس تیزی سے گزرا روزمرہ میں منیرؔ
آج کل ہوتا گیا اور دن ہوا ہوتے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.