بہار آئی کسی کا سامنا کرنے کا وقت آیا
بہار آئی کسی کا سامنا کرنے کا وقت آیا
سنبھل اے دل کہ اظہار وفا کرنے کا وقت آیا
انہیں آمادۂ مہر و وفا کرنے کا وقت آیا
بڑی مدت میں عرض مدعا کرنے کا وقت آیا
رواں ہیں اپنے مرکز کی طرف آسودہ امیدیں
ہجوم یاس کو دل سے جدا کرنے کا وقت آیا
پھر اک گم کردہ راہ زندگی کو مل گئی منزل
سجود شکر بے پایاں ادا کرنے کا وقت آیا
کبھی دوری تھی لیکن اب خیال خوف دوری ہے
فغاں کی ساعتیں گزریں دعا کرنے کا وقت آیا
کہاں تک ختم رہتا درمیاں پر دل کا افسانہ
بالآخر درمیاں سے ابتدا کرنے کا وقت آیا
ہر اک جرم محبت اس نگاہ لطف کے صدقے
نوید عافیت لے کر خطا کرنے کا وقت آیا
نگاہ و دل سے اب تفسیر و شرح آرزو ہوگی
زبان و لب سے ترک التجا کرنے کا وقت آیا
وہ آتے ہیں شکیلؔ اب اپنے دل سے ہاتھ دھو بیٹھو
نگاہ ناز کی قیمت ادا کرنے کا وقت آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.