وہ نگہ جب مجھے پکارتی تھی
وہ نگہ جب مجھے پکارتی تھی
دل کی حیرانیاں ابھارتی تھی
اپنی نادیدہ انگلیوں کے ساتھ
میرے بالوں کو وہ سنوارتی تھی
روز میں اس کو جیت جاتا تھا
اور وہ روز خود کو ہارتی تھی
پتیاں مسکرانے لگتی تھیں
شاخ سے پھول جب اتارتی تھی
جن دنوں میں اسے پکارتا تھا
ایک دنیا مجھے پکارتی تھی
صحن میں چھاؤں تھی درختوں کی
جو مری شاعری نکھارتی تھی
بارگاہوں میں غسل گریہ سے
روح اپنی تھکن اتارتی تھی
اک لگن تھی چبھن تھی جو بھی تھی
روز سینے میں دن گزارتی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.