وہ کون ہیں پھولوں کی حفاظت نہیں کرتے
وہ کون ہیں پھولوں کی حفاظت نہیں کرتے
سنتے ہیں جو خوشبو سے محبت نہیں کرتے
تم ہو کہ ابھی شہر میں مصروف بہت ہو
ہم ہیں کہ ابھی ذکر شہادت نہیں کرتے
قرآن کا مفہوم انہیں کون بتائے
آنکھوں سے جو چہروں کی تلاوت نہیں کرتے
ساحل سے سنا کرتے ہیں لہروں کی کہانی
یہ ٹھہرے ہوئے لوگ بغاوت نہیں کرتے
ہم بھی ترے بیٹے ہیں ذرا دیکھ ہمیں بھی
اے خاک وطن تجھ سے شکایت نہیں کرتے
اس موسم جمہور میں وہ گل بھی کھلے ہیں
جو صاحب عالم کی حمایت نہیں کرتے
ہم بندۂ ناچیز گنہ گار ہیں لیکن
وہ بھی تو ذرا بارش رحمت نہیں کرتے
چہرے ہیں کہ سو رنگ میں ہوتے ہیں نمایاں
آئینے مگر کوئی سیاست نہیں کرتے
شبنم کو بھروسہ ہے بہت برگ اماں پر
خورشیدؔ بھی دانستہ قیامت نہیں کرتے
- کتاب : FALAK PAHLOO MEIN (Pg. 69)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.