وہ جو دیوار آشنائی تھی
وہ جو دیوار آشنائی تھی
اپنی ہی ذات کی اکائی تھی
میں سر دشت جاں تھا آوارہ
اور گھر میں بہار آئی تھی
میلے کپڑوں کا اپنا رنگ بھی تھا
پھر بھی قسمت میں جگ ہنسائی تھی
اب تو آنکھوں میں اپنا چہرہ ہے
کبھی شیشے سے آشنائی تھی
اپنی ہی ذات میں تھا میں محفوظ
اور پھر خود ہی سے لڑائی تھی
اپنی آواز سے بھی ڈرتا تھا
ہائے کیا چیز آشنائی تھی
زندگی گرد گرد تھی اخترؔ
جانے لٹ کر کہاں سے آئی تھی
- کتاب : Dariche (Pg. 18)
- Author : Bashir Saifi
- مطبع : Shakhsar Publishers (1975)
- اشاعت : 1975
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.