وہ ہم سے دور ہوتے جا رہے ہیں
وہ ہم سے دور ہوتے جا رہے ہیں
بہت مغرور ہوتے جا رہے ہیں
بس اک ترک محبت کے ارادے
ہمیں منظور ہوتے جا رہے ہیں
مناظر تھے جو فردوس تصور
وہ سب مستور ہوتے جا رہے ہیں
بدلتی جا رہی ہے دل کی دنیا
نئے دستور ہوتے جا رہے ہیں
بہت مغموم تھے جو دیدہ و دل
بہت مسرور ہوتے جا رہے ہیں
وفا پر مردنی سی چھا چلی ہے
ستم کا نور ہوتے جا رہے ہیں
کبھی وہ پاس آئے جا رہے تھے
مگر اب دور ہوتے جا رہے ہیں
فراق و ہجر کے تاریک لمحے
سراپا نور ہوتے جا رہے ہیں
شکیلؔ احساس گمنامی سے کہہ دو
کہ ہم مشہور ہوتے جا رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.