وہ بھی کچھ بھولا ہوا تھا میں کچھ بھٹکا ہوا
وہ بھی کچھ بھولا ہوا تھا میں کچھ بھٹکا ہوا
راکھ میں چنگاریاں ڈھونڈی گئیں ایسا ہوا
داستانیں ہی سنانی ہیں تو پھر اتنا تو ہو
سننے والا شوق سے یہ کہہ اٹھے پھر کیا ہوا
عمر کا ڈھلنا کسی کے کام تو آیا چلو
آئنے کی حیرتیں کم ہو گئیں اچھا ہوا
رات آئی اور پھر تاریخ کو دہرا گئی
یوں ہوا اک خواب تو دیکھا مگر دیکھا ہوا
وہ کسی کو یاد کر کے مسکرایا تھا ادھر
اور میں نادان یہ سمجھا کہ وہ میرا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.