وحشت دل صلۂ آبلہ پائی لے لے
مجھ سے یارب مرے لفظوں کی کمائی لے لے
عقل ہر بار دکھاتی تھی جلے ہاتھ اپنے
دل نے ہر بار کہا آگ پرائی لے لے
میں تو اس صبح درخشاں کو تونگر جانوں
جو مرے شہر سے کشکول گدائی لے لے
تو غنی ہے مگر اتنی ہیں شرائط تیری
وہ محبت جو ہمیں راس نہ آئی لے لے
ایسا نادان خریدار بھی کوئی ہوگا
جو ترے غم کے عوض ساری خدائی لے لے
اپنے دیوان کو گلیوں میں لیے پھرتا ہوں
ہے کوئی جو ہنر زخم نمائی لے لے
میری خاطر نہ سہی اپنی انا کی خاطر
اپنے بندوں سے تو پندار خدائی لے لے
اور کیا نذر کروں اے غم دل دار فرازؔ
زندگی جو غم دنیا سے بچائی لے لے
- کتاب : kulliyat-e-ahmad faraaz (Pg. 259)
- Author : Ahmad faraz
- مطبع : Fareed book depot(pvt)ltd (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.