تو پھر وہ عشق یہ نقد و نظر برائے فروخت
تو پھر وہ عشق یہ نقد و نظر برائے فروخت
سخن برائے ہنر ہے ہنر برائے فروخت
عیاں کیا ہے ترا راز فی سبیل اللہ
خبر نہ تھی کہ ہے یہ بھی خبر برائے فروخت
میں قافلے سے بچھڑ کر بھلا کہاں جاؤں
سجائے بیٹھا ہوں زاد سفر برائے فروخت
پرندے لڑ ہی پڑے جائیداد پر آخر
شجر پہ لکھا ہوا ہے شجر برائے فروخت
میں پہلے کوفہ گیا اس کے بعد مصر گیا
ادھر برائے شہادت ادھر برائے فروخت
ذرا یہ دوسرا مصرع درست فرمائیں
مرے مکان پہ لکھا ہے گھر برائے فروخت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.