خاموشی بحران صدا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
خاموشی بحران صدا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
سناٹا تک چیخ رہا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
ترک تعلق کر کے زباں سے دل کا جینا مشکل ہے
یہ کیسا آہنگ وفا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
دل والوں کی خاموشی ہی بار سماعت ہوتی ہے
بے آوازی کرب فضا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
بھیس بدلتی آوازیں ہی شام و سحر کہلاتی ہے
وقت کا دم کیا ٹوٹ گیا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
سکتے تک اب آ پہنچا ہے بڑھتے بڑھتے کرب سکوت
ہونٹوں پر کیا وقت پڑا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
کیسی نرمی کیسی سختی لہجے کی کیا بات کریں
فکر ہی اب غم کردہ صدا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
جب تک راہ وفا تھی سیدھی زور بیاں تھا عیش سفر
شاید کوئی موڑ آیا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.